اسی آیت کا ایک اور تجربہ بھی قارئین عبقری کی نذر کرتی ہوں۔میں مدرسے کی طالبہ ہوں اپنے اسباق کا مطالعہ کرنے کے باوجود اساتذہ کرام کے سامنے پڑھنے اور سنانے میں بہت جھجک محسوس کرتی تھی اب الحمدللہ حَسْبِیَ اللّٰهُ(سورۂ توبہ کی آخری مکمل آیت)کے بکثرت ورد سے میرا اعتماد بحال ہوگیا اور میں خوش اسلوبی کے ساتھ اپنے اساتذہ کرام کو اپنے اسباق سنانے میں کامیاب ہوتی ہوں۔ سورۂ توبہ کی آخری آیت کے فوائد تو بے شمار ہیں جن کو درج کرنا یہاں مشکل ہے مختصر یہ کہ ہر مشکل اور مصیبت کے وقت اس آیت کا وردآزمودہ وظیفہ ہے۔زیورات مل گئے:ایک مرتبہ میری بھابھی شادی سے واپس آئی تو اس نے اپنے زیورات الماری کے سامنے رکھ دیئے اور لاک کرنا بھول گئی تھوڑی دیر بعد یاد آیا‘ جاکر دیکھا تو وہاں پر زیورات نہیں تھے وہ پریشان ہوگئی کبھی کسی پر شک کبھی کسی پر‘ گھر تو گھر پڑوسیوں کے بچوں تک سے پوچھا‘ پتا نہ لگا ۔ ہمارے گائوں میں ایک اللہ والے تھے ان سے بات کی کہ یہ کیا معاملہ ہے آپ بتائیں کیا کریں؟ تو انہوں نے ہم کو سورئہ یٰسین کی آخری آیت پڑھنے کو دی کے ہر روز ایک ہزار اکتالیس مرتبہ پڑھو۔ ہم نے یہ عمل پڑھا ‘ تیسرے دن میری والدہ یہ وظیفہ کررہی تھیں کہ بچوں کی گھرکےکونے میں لڑنے کی آواز آئی کوئی کہہ رہا تھا کہ یہ میری چیز ہے‘ ان کے چلانے پر ہم گئے تو دیکھا کہ بھابھی کے سونے کے زیورات ان کے ہاتھ میں تھے۔ ہم نے پوچھا کہاں سے لائے تو چھوٹی منی بولی کے یہ میں نے اپنی گڑیا کیلئے لیے
ہیں پھر ہم سمجھا گئے اس سے لے لیے خدا کا شکر ہےکہ اس آیت کے پڑھنے کی وجہ سے ہم کو زیورات مل گئے ورنہ تو ہمارا پڑوسیوں سے جھگڑا ہوتا۔ وہ آیت یہ ہے: ’’فَسُبْحٰنَ الَّذِیْ بِیَدِهٖ مَلَكُوْتُ كُلِّ شَیْءٍ وَّ اِلَیْهِ تُرْجَعُوْنَ‘‘(سورئہ یٰسین،آیت:83)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں